لکھنؤ: 12/دسمبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سماج وادی پارٹی میں اترپردیش کے آئندہ اسمبلی انتخابات کے امیدواروں کو تبدیل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔پارٹی نے آج سات نشستوں پر امیدوار تبدیل کر دئے۔ان میں سے دو نشستیں ایسی ہیں، جن کے امیدوار گزشتہ ہفتہ 10دسمبر کو ہی طے کئے گئے تھے لیکن اب تبدیل کر دئے گئے ہیں۔ایس پی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ریاستی صدر شیو پال سنگھ یادو نے سات امیدواروں کی جگہ نئے امیدواروں کے ناموں کی فہرست جاری کر دی۔پریس ریلیز میں کہا گیا کہ جگدیش پور سے اجیت پرساد کی جگہ وملیش سروج کو امیدوار بنایا گیا ہے جبکہ بلگرام ملاواں سے سبھاش پال کی جگہ انیس منصوری کوامیدوار نامزد کیا گیا ہے۔اس میں بتایا گیا کہ اوماپور سیٹ پر وریندر سولنکی کی جگہ راہل پانڈے کو ایس پی امیدواربنایاگیاہے جبکہ تلوئی اسمبلی حلقہ سے مینکیشور شرن کی جگہ زین حسن کو امیدوار بنایا گیا۔مادھوگڑھ سے لاکھن سنگھ کشواہاکے مقام پرآر پی نرنجن، کالپی سے وشنوپال سنگھ عرف نننو کی جگہ راجہ انوپ کمار سنگھ اور کھاگا سے اوم پرکاش گہار کے مقام پر ونود پاسی کوامیدواربنایا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ہفتہ کو بھی شیو پال نے پریس کانفرنس کرکے 23امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔اوماپور اور کھاگا ایسی دو سیٹیں ہیں جہاں سے 10دسمبر کو بالترتیب وریندر سولنکی اور اوم پرکاش گہارکوامیدوار بنایا گیا تھا لیکن دو ہی دن میں دونوں سیٹوں کے امیدوار تبدیل کر دیئے گئے۔ہفتہ کو جاری فہرست میں ایک طرف ایس پی حکومت کے کابینہ وزیر اعظم خاں کے بیٹے کا نام امیدوار کے طور پر تھا تو دوسری طرف دبنگ لیڈر مختار انصاری کے بھائی کا نام بھی تھا۔شیو پال نے فہرست کا اعلان کرتے ہوئے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ سماج وادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو سے مشورہ کرنے کے بعد 23امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے سوار اسمبلی سیٹ سے اعظم خاں کے بیٹے عبداللہ اعظم کو امیدوار بنایا ہے۔سات نشستوں کے امیدوار تبدیل کر دئے گئے ہیں، جن میں کانپور کیٹ سے حاجی پرویز کے مقام پر ایم پی رہ چکے عتیق احمد کو امیدوار قرار دیا گیا ہے۔محمد آباد سیٹ سے مختارکے بھائی صبغت اللہ انصاری کوٹکٹ دیاگیاہے تو بی ایس پی رکن اسمبلی راجو پال کے قتل کے مطلوبہ عتیق احمد کو بھی کانپورکیٹ سے ٹکٹ ملا ہے۔قابل ذکر ہے کہ مختار اور افضال انصاری کی پارٹی قومی ایکتا دل کا حال ہی میں ایس پی میں دوبارہ انضمام ہوا ہے۔ماضی میں بھی انضمام کیا گیا تھا لیکن وزیر اعلی اکھلیش یادو کی مخالفت کی وجہ سے اسے منسوخ کردیاگیاتھا۔ایس پی نے بی ایس پی سپریمو مایاوتی کے قریبی نسیم الدین صدیقی کے بھائی حسن الدین صدیقی کو باندہ سے امیدوار بنایا ہے۔